تقدیرِ یزداں (Taqdeer e yazdan)
'تقدیر یزداں' کا بنیادی مقصد اقبال کے افکار و خیالات کو دور جدید کے تناظر میں دیکھنا ہے۔ تاکہ اسلام کی روح اور زندگی کے مقصد کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے۔ گذشتہ چند صدیوں میں مسلمان جس انحطاط اور جمود و تعطل کا شکار رہے دوسرے وجوہ و اسباب کے ساتھ اس میں ایک بڑا دخل ان کے تقدیر و قسمت کے غلط عقیدہ اور تصور کا بھی ہے۔ قسمت کا لکھا مٹتا نہیں ہے اور وہ ضرور پورا ہوتا ہے۔ اس خیال کو اسلام کے حقیقی تصوف پر ان عجمی اثرات سے مزید تقویت ہوئی جن کے ماتحت صبر و رضا ، توکل اور قناعت ، اور فقر و درویشی کے الفاظ زندگی اور اس کی ذمہ داریوں سے فرار کے ہم معنی ہو گئے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ مسلمان اپنے اسلاف کے زور دست و ضربت کاری کو فراموش کر کے میدان جنگ میں نوائے جنگ کے طلب گار ہو کر بیٹھ گئے۔ جو اسلام کی روح کے بالکل منافی ہے۔ اسی لئے تقدیر یزداں میں روح اسلام کی طرف خاص طور پر توجہ دی گئی ہے۔ تقدیر یزدان میں تمام معلومات کے ذرائع مستند ہیں اس لئے حوالہ جات کا ذکر بھی کر دیا گیا ہے۔
@taqdeer e yazdan
@iman e kamil
Allamaiqbal
لوح بھی تو، قلم بھی تو، تیرا وجود الکتاب (کلامِ اقبال) Taqdeer e yazdan
مردِ مسلمان، علامہ اقبال شاعری، تقدیرِ یزداں
خطاب بہ جوانان اسلام (علامہ اقبال شاعری) تقدیر یزداں
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے (کلام اقبال) (شکوہ، جواب شکوہ)(حصہ اول)
کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں (کلام اقبال، نصرت فتح علی خان) تقدیر یزداں Taqdeer-e-yazdan
دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر (کلام اقبال، راحت فتح علی خان) تقدیر یزداں
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے، کلام اقبال، صنم ماروی (مفہوم کے ساتھ) تقدیر یزداں
شکوہ (مفہوم اور تصاویر کے ساتھ) علامہ اقبال شاعری، (تقدیر یزداں: افکارِاقبال دورِ جدید کے تناظر میں)
توحید، اسلام اور مسلمان، ضربِ کلیم(مفہوم کے ساتھ) (تقدیر یزداں: افکارِ اقبال دورِ جدید کے تناظر میں)
مجھے ہے حکم اذاں__ لاالہ الا اللہ (کلامِ اقبال، شفقت امانت علی)
تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں (علامہ اقبال کلام) Tere ishq ki inteha chahta hun by Allama Iqbal