بہائی مذہب: تاریخ، اصول، اور تنظیم
Автор: Shafiq Ahmed
Загружено: 2025-11-01
Просмотров: 31
بہائی مذہب: خلاصۂ تاریخ، اصول، اور تنظیم
تعارف:
بہائی مذہب 19ویں صدی میں ایران میں بابی تحریک سے ابھرا، جسے میرزا حسین علی نوری (بہاءاللہ) نے منظم شکل دی۔ بہائی تعلیمات کے تین بنیادی اصول ہیں:
1. خدا کی وحدت
2. تمام مذاہب کی وحدت
3. بنی نوع انسان کی یگانگت
اس مذہب میں پیشوائیت (clergy) کا تصور نہیں۔ عالمی قیادت بیت العدلِ اعظم (حیفا، اسرائیل) کے پاس ہے۔
________________________________________
1. بابیَت سے بہائیت تک
بہائی مذہب کی جڑیں میرزا علی محمد باب کی تحریک سے وابستہ ہیں، جنہوں نے 1844 میں شیراز سے دعویٰ کیا کہ وہ “باب” یعنی امامِ غائب تک رسائی کا ذریعہ ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے خود کو “مہدی موعود” قرار دیا۔
ان کی شاگرد قرۃ العین طاہرہ نے پہلی مرتبہ نقاب اتار کر خواتین کی آزادی کی علامت قائم کی۔
1850 میں باب کو سزائے موت دی گئی، لیکن ان کے پیغام نے نئی تحریک کو جنم دیا۔
________________________________________
2. بہاءاللہ کا ظہور اور فرقہ بندی
باب کی وفات کے بعد قیادت کے بحران سے میرزا حسین علی نوری نے ظہور کیا اور 1863 میں اپنے مظہریتِ الٰہی کے دعویٰ کا اعلان کیا۔
ان کے بھائی یحییٰ ازل سے اختلاف کے باعث بابی تحریک دو حصوں میں بٹ گئی:
• ازلیہ (یحییٰ کے پیروکار)
• بہائی (بہاءاللہ کے ماننے والے)
________________________________________
3. بنیادی تعلیمات
• تمام ادیان کی وحدت اور انسانی مساوات۔
• روزانہ دعا، 19 روزہ، منشیات سے اجتناب، والدین کی اجازت سے شادی۔
• مقدس کتابیں: کتابِ اقدس، ایقان، کلماتِ مکنونہ اور بیان۔
________________________________________
4. تنظیمی ڈھانچہ
بہائی نظام میں قیادت انتخابی ہے۔
• بیت العدل اعظم (حیفا): عالمی مرکز۔
• قومی و مقامی روحانی محفلیں: انتظامی و سماجی امور کی نگران۔
جانشینی کا سلسلہ:
بہاءاللہ → عبدالبہاء → شوقی افندی → بیت العدل اعظم۔
________________________________________
5. برصغیر میں بہائیت
برصغیر میں بہائی پیغام 1840 کی دہائی میں پہنچا۔
• شیخ سعید ہندی اور بصیر ہندی ابتدائی پیروکاروں میں شامل۔
• جمال افندی نے 1875 میں برصغیر میں تبلیغی سفر کیا۔
• 1923 میں پہلی قومی روحانی مجلس قائم ہوئی۔
پاکستان میں 1981 میں بہائی مذہب کو غیر مسلم مذہب کے طور پر قانونی شناخت ملی۔
________________________________________
6. عبادت اور مشرق الاذکار
بہائی عبادت خاموشی اور مراقبے پر مبنی ہے۔
دنیا بھر میں 14 “مشرق الاذکار” (عبادت گاہیں) ہیں۔
لوٹس ٹیمپل (دہلی) اس وحدتِ انسانی کی علامت ہے—جہاں داخلے کی واحد شرط خاموشی ہے، تاکہ انسان اپنے باطن میں خدا سے ہمکلام ہو سکے۔
________________________________________
مراجع (Sources):
1. The Dawn-Breakers — Nabíl-i-A‘zam (translated by Shoghi Effendi, 1932)
2. Kitáb-i-Aqdas — Bahá’u’lláh (1891)
3. The World Order of Bahá’u’lláh — Shoghi Effendi (1938)
4. God Passes By — Shoghi Effendi (1944)
5. The Bahá’í Faith: The Emerging Global Religion — Hatcher & Martin (1984)
6. A Short History of the Bahá’í Faith in India and Pakistan — Moojan Momen (1995)
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: