آغا سستانی کے فتوے نے تہلکہ مچا دیا حکومت سے تنخواہ لینے وال امام کے پیچھے نماز جائز نہیں؟ بڑا مسئلہ
Автор: YouTube Islamic King
Загружено: 2025-12-15
Просмотров: 63
آغا سید علی سیستانیؒ سے منسوب ایک بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حکومت سے تنخواہ لینے والے امام کے پیچھے نماز جائز نہیں۔
لیکن اصل مسئلہ اتنا سادہ نہیں جتنا پیش کیا جا رہا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ آغا سیستانیؒ کا فتویٰ تنخواہ لینے پر نہیں بلکہ حرام یا ناجائز ذریعے سے تنخواہ لینے پر ہے۔
اگر کوئی امام ظالم، غیر شرعی یا ناانصافی پر مبنی نظام کا حصہ ہو اور جان بوجھ کر اس کی تائید کرے تو ایسی امامت پر سوال اٹھتا ہے۔
✔️ حلال ذرائع سے ملنے والی تنخواہ
✔️ دینی ذمہ داری کی نیت سے امامت
✔️ ظلم یا حرام نظام کی حمایت نہ کرنا
— ان شرائط کے ساتھ امام کے پیچھے نماز جائز ہے۔
بدقسمتی سے بعض عناصر اس فتوے کو سیاسی یا فرقہ وارانہ رنگ دے کر عوام میں کنفیوژن پھیلا رہے ہیں۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ فتووں کو اصل ماخذ، مکمل سیاق و سباق اور اہلِ علم کی وضاحت کے ساتھ سمجھا جائے۔
👉 یہ مسئلہ سنسنی نہیں، فقہی باریکیوں کا متقاضی ہے۔
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: