غیر مسلم ممالک میں رہنے پر ممانعت.
Автор: M Ramzan idreesi
Загружено: 2024-08-18
Просмотров: 59
غیر مسلم ممالک میں رہنے پر ممانعت
اسلام میں غیر مسلم ممالک میں رہنے کے حوالے سے کوئی عمومی ممانعت نہیں ہے، بلکہ یہ حالات اور مختلف شرائط پر منحصر ہے۔ قرآن اور حدیث کی روشنی میں اس معاملے کو مختلف پہلوؤں سے دیکھا جا سکتا ہے:
1. **ایمان اور دین کی حفاظت**: قرآن مجید اور حدیث میں مسلمانوں کو اپنے ایمان کی حفاظت کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ اگر کسی غیر مسلم ملک میں رہنے سے ایمان کو خطرہ لاحق ہو، تو مسلمان کو چاہیے کہ وہ ایسی جگہ کا انتخاب کرے جہاں وہ اپنے دین کی حفاظت کر سکے۔
2. **دعوت اور تبلیغ**: غیر مسلم ممالک میں رہنے والے مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات کی تبلیغ کریں اور اپنے عمل سے لوگوں کو اسلام کی طرف راغب کریں۔
3. **شرعی احکام کی پابندی**: قرآن اور سنت کے مطابق مسلمان جہاں بھی رہیں، انہیں اسلامی احکام کی پابندی کرنی چاہیے۔ غیر مسلم ممالک میں رہتے ہوئے اگر کوئی ایسی صورتحال پیدا ہو جائے جہاں اسلامی احکام کی پابندی مشکل ہو جائے، تو اس صورت میں علمائے کرام سے رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
4. **سفر اور ہجرت**: قرآن میں ہجرت کا ذکر ان لوگوں کے لیے آیا ہے جو اپنے دین پر عمل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ اگر کسی مسلمان کو غیر مسلم ملک میں اپنے دین پر عمل کرنے میں مشکلات پیش آئیں تو اسے ہجرت کر کے کسی اسلامی ملک یا ایسی جگہ منتقل ہونا چاہیے جہاں وہ آزادی سے دین پر عمل کر سکے۔
**نتیجہ**: غیر مسلم ممالک میں رہنے پر کوئی عمومی ممانعت نہیں ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ مسلمان اپنے دین کی حفاظت کرے، اسلامی احکام پر عمل پیرا رہے، اور اسلام کی دعوت کا فریضہ انجام دے۔ اگر کسی غیر مسلم ملک میں یہ ممکن نہ ہو تو پھر ہجرت کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔.
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: