Kallar Kahar Resort: A Luxurious Getaway in Chakwal
Автор: The Dazzling Chakwal
Загружено: 2022-11-14
Просмотров: 291
کلر کہار چکوال
کلرکہار دربار
کلرکہار میں دو بزرگ ہستیوں غوث الاعظم کے پوتوں کا مزار جسے موروں والی سرکار یا سخی آہو باہو کہا جاتا ہے۔
یہ شیخ عبد القادر جیلانی (غوث الاعظم جیلانی) کے بیٹے عبد الرزاق کے دو بیٹوں کے مزارات ہے جن کا اصل نام محمد اسحاق المعروف نور عالم اور محمد یعقوب المعروف فیض عالم ہے اسی وجہ سے اسے زیارت غوث الاعظم بھی کہا جاتا ہے۔
اس علاقے کے کچھ لوگ بصرہ اور موصل زیارت کے لیے گئے جب بغداد پہنچے تو شیخ عبد القادر جیلانی یا ان کے صاحبزادے عبد الرزاق سے ملاقات کی اور اپنے علاقے کے حالات بتا کر درخواست کی کہ ہمارے علاقے میں ہندو مرہٹے ہمیں تنگ کرتے ہیں اور تعلیمات اسلام اور تبلیغ دین میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ تو اس کے جواب میں سینکڑوں علما صوفیا مبلغین او مجاہدین اس علاقے کے مسلمانوں کی مدد کے لیے محمد اسحاق المعروف نور عالم اور محمد یعقوب المعروف فیض عالم سمیت اس جگہ پہنچے۔
ان مجاہدین و صوفیاء کی آمد سے اس علاقے میں مسلمان کافی مضبوط ہو گئے۔ اس علاقے کی بزرگ شخصیات بابا روڈیاں والی سرکار اور شاہ ولایت میراں کے ساتھ تبلیغ و اصلاح کا کام کافی تیز ہو گیا وہ ہندو مرہٹے جو پہلے اس علاقے میں کافی یورشیں کر چکے تھے اب ہر حملہ میں پسپا ہو جاتے بالخصوص کلر کہار پرحملہ کرنے پر ان بزرگان کی وجہ سے وہ مکمل طور پر رک گئے اور مسلمانوں نے سکھ کا سانس لیا ۔
کلر کہار کے قریب جنگولا کے مقام ایک گھمسان کی جنگ ہوئی جس میں یہ دونوں شہزادے شہید ہوئے۔
ان کی شہادت کے بعد اس علاقے کے لوگوں نے ایک بلند مقام موجودہ مزار پر دفن کر دیا جو بعد میں مزار کی شکل اختیار کر گیا۔
اس مزار پر مور خوبصورت پائل ڈالتے اور عوامی زبان میں طواف کرتے صبح شام دیکھے جاتے ہیں اور باوجود لوگوں کی موجودگی کے وہاں پر حاضری دیتے ہیں اسی وجہ سے انہیں موروں والی سرکار کہا جاتا ہے۔
ان بزرگوں کے مزارات پرموجود تحریرکے مطابق 566ھ ہے
تقریبا آٹھ سو سال سے یہاں پر اولیاء و صالحین اور عقیدتمند حاضری دیتے ہیں جن میں سلطان باہو کے چلہ کاٹنے کی ایک جگہ مخصوص ہے بابا فرید گنج شکر کا چشمہ بھی اس کے قریب آج تک موجود ہے اس کے علاوہ سخی شہباز قلندر ،مخدوم جہانیاں جہاں گشت، حیدر علی شاہ اور زمان شاہ کی حاضری کے ثبوت ملتے ہیں
کلرکہار جھیل ضلع چکوال صوبہ پنجاب، پاکستان میں موٹروے ایم-ٹو کے ساتھ واقع ہے۔ یہ نمکین پانی کی جھیل ہے۔یہ ایک مشہور و مقبول اور خوبصورت سیاحتی مقام بھی ہے۔ سیاح یہاں کشتی رانی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ جھیل کے کنارے مختلف جھولے بھی لگے ہوئے ہیں۔ یہاں سیاحوں کے قیام کے لیے محکمہ سیاحت پنجاب کی قیام گاہ موجود ہے۔سالٹ رینج میں ایک قدرتی جھیل ہے جو صاف و شفاف اور قدرتی پانی سے لبریز پہاڑوں کے درمیان اپنی مثال آپ ہے جسے چشموں کا پانی بھرتا ہے اور پھر جھیل سے بہہ کر ایک ندی کی شکل اختیار کر لیتا ہے، قدرتی مناظرہر طرف اس کی خوبصورتی کو مزید نکھارتے ہیں۔ پرندوں کو دیکھنے کے لیے بہترین جگہ اور خوبصورت موروں کو قدرتی ماحول میں دیکھنے کے لیے شائد واحد جگہ ہے۔یہ قدرتی باغات موروں سالٹ واٹرجھیل اور تخت بابری کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔ کلر کہار کو موروں کی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ کلر کہار کی جھیل پوٹھوہار کے جنوب میں واقع پہاڑی سلسلے کے درمیان ایک وادی میں سطح سمندر سے تقریباً پندرہ فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ ایک قدرتی جھیل ہے جس کا منبع تازہ پانی ہے۔ یہ جھیل مقامی لوگوں کے لیے تفریحی مقام کے علاوہ بیرون ملک کے سیاحوں اور پاکستان کے دیگر شہروں سے آنے والے لوگوں کی توجہ کا مرکزبھی ہے۔ اس کے علاوہ وہاں پر دربار سخی آہو باہو موجود ہے جہاں پر زائرین اور عقیدتمندوں کی بڑی تعدادحاضری دے کر اپنی نیاز مندی اور عقیدت کا اظہار کرتی ہے۔ یہاں پر مور کھلے عام پھرتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ اگر انہیں کسی اور مقام پر لے جایا جائے تو وہ اندھے ہو جاتے ہیں
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: