Sulagti rait pa khanda jabeen dikhaii diay - Abbas Naqvi (Hur)
Автор: Abbas Naqvi (Hur)
Загружено: 2025-07-23
Просмотров: 172
سُلگتی ریت پہ خندہ جَبِیں دکھائی دئے،
وہ سر جو شام میں نیزہ نَِشیں دکھائی دئے،
یہ سر وہ تھے کہ بروزِ الست سے جن کو،
فقط علی ہی امامِ مبیں دکھائی دئے،
شدید پیاس میں گرمی میں وہ علی والے،
عجیب پیکرِ صبر و یَقِیں دکھائی دئے،
ہیں جن کے ہاتھوں پہ خونِ حسین کے چھینٹے،
غمِ حسین پہ وہ نکتہ چِیں دکھائی دئے،
گیا تو تھا میں اکیلا ہی کربلا لیکن،
وہاں پہ سب ہی مجھے ہَمنَشِیں دکھائی دئے،
تکا ہے حضرتِ یوسف نے دم بخود ہو کر،
جناں میں جون کچھ ایسے حَسیں دکھائی دئے،
علی ثقیفہ کی مسند کو غم سے دیکھا کئے،
پسر کے خُون کے قطرے وَہیں دکھائی دئے،
سناں، تلاوتِ قرآں، صراحتِ ثقلین،
جہاں محال تھا دکھنا وہیں دکھائی دئے،
یہ آفتابِ دہم کیسی روشنی لایا،
کہ اہلِ بیت کو سب اہلِ کیں دکھائی دئے،
امام اپنی بصارت سے ڈھونڈ پایا ہے،
وگرنہ باپ کو اکبر نَہیں دکھائی دئے،
تھے مُسلمین کے پتھر، خدنگ اور تلوار،
ھدف پہ صرف وہاں شاہِ دیں دکھائی دئے،
سنی حسین کے قاتل سے جب کہ تکبیریں،
رسولِ پاک ملول و حزیں دکھائی دئے،
ہر ایک لاش سے مقتل میں ایک معصومہ،
تھی پوچھتی مرے بابا کَہِیں دکھائی دئے،
سکینہ بی بی کے رخسار شام آنے تک،
تھے آتشیں تو کبھی سُرْمَگِیں دکھائی دئے،
تلاشِ حق میں جو نکلا تو حُر کو یا مولا،
خدا نظر نہیں آیا، تمہیں دکھائی دئے۔
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: