Diabetes And Exercise 2 , Time and Durationذیابیطس اور ورزش حصہ دوم۔ ورزش کب اور کتنی کرنا چاہئے
Автор: Diabetes Urdu TV
Загружено: 2020-05-26
Просмотров: 6511
یہ وڈیو آپکو بتائے گی کہ ورزش کا کوئی نیا پروگرام شروع کرنے سے پہلے آپ کو کن باتوں کا خیال رکھنا چاہئے
اگر ورزش کیلئے آپ کا پیدل چلنے یا دوڑنے کا ارادہ ہے تو ، سب سے پہلے تو یہ دیکھئے کہ آپ کے پاؤں پر کوئی زخم تو نہیں ہے۔اگر ایسا ہے تو ظاہر ہے کہ پیدل چلنے یا دوڑنے سے آپکا زخم خراب ہو سکتا ہے، اسلئے پہلے اپنے زخم کا علاج کروائیے، اور ڈاکٹر صاحب کی اجازت اور مشورے کے بغیر ورزش شروع مت کیجئے۔اگر آپ کے پاؤں ٹھیک ہیں، تب بھئ پیدل چلنے یا دوڑنے کیلئے مناسب جوتے استعمال کیجئے ، جو کہ سخت، کھردرے یا کٹے پھٹے نہ ہوں۔ نرم اور پسینہ جذب کرنے والی سوتی جرابیں پہنئے اور اُنہیں روزانہ تبدیل کیجئے، ۔ اور ننگے پاؤں پیدل چلنے ، یا دوڑنے سے مکمل پرہیز کیجئے۔
اسکے علاوہ پیدل چلنے یا دوڑنے کے بعد روزانہ اپنے پاؤں کا معائنہ کیجئے تاکہ کوئی نیا زخم بن رہا ہو تو اُسکے بگڑنے سے پہلے ہی آپ اُسکا علاج کر سکیں۔ یاد رکھئے ایسے ذیابیطس افراد جن کے پاؤں شوگر کی وجہ سے سُن رہتے ہیں ، اُن کے پاؤں میں اگر زخم بن بھی رہا ہو تو اُنہیں دردمحسوس نہیں ہوتا ، اور معائینہ کئے بغیر اُسکا بروقت اندازہ ہونا مشکل ہے
اسی طرح اگر خدا نخواستہ آپکو دل کا مرض ہے ، یا پیدل چلنے سے آپکے سینے میں انجائینا کا درد ہوتا ہے، تو بھی آپکو ورزش سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
اگر ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے، تو آپ یقیناً ورزش شروع کر سکتے ہیں،
اب دیکھتے ہیں کہ ورزش کےلیئے بہترین وقت کونسا ہو گا
ورزش کے بارے میں عام خیال یہ ہے کہ صبح خالی پیٹ ورزش کرنا سب سے بہتر ہوتا ہے۔یہ قطعاً ضروری نہیں ہے۔ آپ جس وقت چاہیں ورزش کر سکتے ہیں۔ بلکہ چوبیس گھنٹے کے دوران آپکو ورزش کے لئے جو وقت بھی ملتا ہے ، وہی آپ کےلیے بہترین ہے ۔
ہاں اس سلسلے میں صرف ایک بات یاد رکھنے کی ہےاور وہ یہ کہ ورزش سے خون کی شوگر کم ہوتی ہے، اسلئے اگر آپ خالی پیٹ ورزش کرتے ہیں ، تو خون میں خطرناک حد تک شوگر کم ہونے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ اسلئے زیادہ اچھا ہے کہ آپ کسی بھی کھانے سے تقریباً آدھا پونا گھنٹہ بعد ورزش کریں۔
لیکن یہ اگر ممکن نہیں، تو آپ بے شک خالی پیٹ ورزش کیجئے۔ لیکن بہتر ہے کہ آپ ورزش شروع کرنے سے پہلے اپنے خون کی شوگر چیک کر لیجئے۔ اگر آپکی شوگر کم آئے تو ورزش پر جانے سے پہلے کوئی ہلکی پھلکی چیز کھا لیجئے، تاکہ ورزش کے دوران آپکی شوگر کم نہ ہو۔
اسکے لئے آپ پھل کا ایک دانہ یا آدھ پاؤ دودھ ، یا آدھا رس لے سکتے ہیں ۔ اسکے باجود اگر ورزش کرنے سے آپکی شوگر کم ہو تی ہے تو اپنے داکٹر صاحب سے مشورہ کیجئے۔
اب ورزش کے سلسلے میں دوسرا اہم سوال یہ ہے کہ آپکو کتنی اور کون سی ورزش کرنا چاہئے، تو اسکا مختصر جواب یہ ہے کہ
آپ کتنی اور کس قسم کی ورزش کر سکتے ہیں، اس کا انحصار آپ کی عمر، آپکی جسمانی حالت، اور آپکے مرض کی نوعیت پر ہے۔ مثلا ایک نوجوان لڑکا سارا دن کھیل کود کرتا رہے تو اُسکے لئے ٹھیک ہو سکتا ہے لیکن ایک بزرگ جسکے جوڑوں میں درد ہے، اور ساتھ دل کی تکلیف بھی ہے، اُسکےلئے دس منٹ کی ورزش بھی مشکل ہو سکتی ہے۔ اس لئے ورزش کا کوئی نیا پروگرام شروع کرنے سے پہلے بہتر ہو گا کہ آپ اپنے معالج سے مشورہ کر لیں۔
ایک صحتمند اور نوجوان یا درمیانہ عمر کے فرد کیلئے سب سے آسان اور نسبتاً محفوظ ایسی ورزشیں ہیں جن میں آپکے پٍٹھے بار بار سُکڑتے اور پھیلتے ہیں۔ مثلاً تیزی سے چلنا، دوڑنا، تیرنا، سائیکل چلانا اور اُچھلنا کودنا وغیرہ۔ ایسی ورزشوں کو ایروبکس یا کارڈیو ورزشیں کہا جاتا ہے
آپکو کم از کم ہفتے میں 5 دن تقریباًآدھا گھنٹہ روزانہ تیز قدموں سے پیدل چلنا چاہئے۔ اگر مسلسل آدھا گھنٹہ چلنا آپکے لئے مشکل ہو تو آپ اسے دو یا تین حصوں میں تقسیم بھی کرسکتے ہیں۔ تاہم مسلسل آدھا گھنٹہ چلنا زیادہ مفید ہو گا۔
اگر آپ چاہیں تو جم میں جا کر ورزن اُٹھانے والی ورزشیں بھی کر سکتے ہیں، جیسا کہ تن سازی یا باڈی بلڈنگ میں کی جاتی ہیں۔ ایسی ورزشیں بہت مفید ہوتی ہیں لیکن یہ دل پر کافی بوجھ ڈالتی ہیں، اور انہیں شروع کرنے سے پہلے ڈاکٹر صاحب سے مشورہ ضرور کر لینا چاہئے
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: