مومن اور نافرمان برابر نہیں ہوسکتے | شیخ عبدالحفیظ | درسِ قرآن | سورۃ السجدہ (آیات 18 تا 22)
Автор: The Divine Word Urdu
Загружено: 2025-12-21
Просмотров: 189
مومن اور نافرمان برابر نہیں ہوسکتے | شیخ عبدالحفیظ | درسِ قرآن | سورۃ السجدہ (آیات 18 تا 22)
قرآنِ مجید انسان کو صرف عقیدہ نہیں دیتا بلکہ اسے اپنی حقیقت پہچاننے، اپنے انجام کو یاد رکھنے اور اپنی زندگی کو درست سمت دینے کا شعور عطا کرتا ہے۔ سورۃ السجدہ کی آیات 18 تا 22 میں اللہ تعالیٰ نے نہایت واضح انداز میں یہ فرق بیان فرمایا ہے کہ ایمان والا اور نافرمان کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔
یہ آیات ہمیں یہ بتاتی ہیں کہ دنیا میں سب لوگ ایک جیسے نظر آ سکتے ہیں، مگر اللہ کے نزدیک اصل فرق ایمان، عمل، اطاعت اور انکار کا ہے۔ اسی فرق کی بنیاد پر آخرت میں جنت یا جہنم کا فیصلہ ہوگا۔
یہ درس شیخ عبدالحفیظ صاحب (مدرس، جامع مسجد فرقان آباد گھٹ) کی زبانی پیش کیا گیا ہے، جبکہ ریکارڈنگ کی خدمت توصیف اسلم وانی انجام دے رہے ہیں۔
آیت 18 — مؤمن اور فاسق برابر نہیں
أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا ۚ لَا يَسْتَوُونَ
کیا ایمان والا شخص نافرمان (فاسق) کی طرح ہو سکتا ہے؟
اللہ تعالیٰ صاف الفاظ میں فرما دیتے ہیں:
یہ دونوں کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔
درس
یہ آیت انسان کی سب سے بڑی غلط فہمی کو ختم کرتی ہے۔
دنیا میں لوگ سمجھتے ہیں کہ دولت، عہدہ، طاقت یا شہرت اصل کامیابی ہے،
مگر قرآن اعلان کرتا ہے کہ اصل معیار ایمان اور اطاعت ہے۔
ایمان والا اللہ کے حکم کے سامنے جھکتا ہے
فاسق اللہ کے حکم سے منہ موڑتا ہے
ایمان والا اصلاح چاہتا ہے
فاسق اپنی ضد پر قائم رہتا ہے
اللہ کے نزدیک برابری شکل و صورت میں نہیں، بلکہ دل اور عمل میں دیکھی جاتی ہے۔
آیت 19 — ایمان والوں کا انجام: جنت
أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَىٰ نُزُلًا بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے،
ان کے لیے رہنے کے باغ ہیں،
یہ ان کے اعمال کا بدلہ ہے۔
درس
یہ آیت اہلِ ایمان کے لیے عظیم بشارت ہے۔
ایمان صرف زبان کا دعویٰ نہیں بلکہ نیک اعمال کے ساتھ مکمل ہوتا ہے۔
نماز
صبر
شکر
تقویٰ
اخلاص
لوگوں کے حقوق
یہ سب وہ اعمال ہیں جو انسان کو جنت کا مستحق بناتے ہیں۔
اللہ فرماتا ہے کہ جنت ان لوگوں کے لیے مہمانی (نُزُل) کے طور پر تیار کی گئی ہے۔
آیت 20 — نافرمانوں کا انجام: جہنم
وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ ۚ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
اور جو نافرمان بنے،
ان کا ٹھکانہ آگ ہے۔
جب بھی وہ اس سے نکلنا چاہیں گے، دوبارہ اسی میں لوٹا دیے جائیں گے،
اور کہا جائے گا:
اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
درس
یہ آیت نافرمانی کے انجام کو واضح کرتی ہے۔
دنیا میں انکار آسان لگتا ہے،
مگر آخرت میں اس کا انجام واپسی کے بغیر پچھتاوا ہے۔
دنیا میں انکار = وقتی آزادی
آخرت میں انکار = دائمی قید
یہاں نہ سفارش کام آئے گی، نہ طاقت، نہ دوبارہ موقع۔
آیت 21 — دنیا کی آزمائش، آخرت کی سزا سے پہلے تنبیہ
وَلَنُذِيقَنَّهُم مِّنَ الْعَذَابِ الْأَدْنَىٰ دُونَ الْعَذَابِ الْأَكْبَرِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
ہم انہیں بڑی سزا سے پہلے چھوٹی سزا ضرور چکھائیں گے
تاکہ شاید وہ لوٹ آئیں۔
درس
یہ اللہ کی رحمت ہے کہ وہ انسان کو آخرت سے پہلے دنیا میں جھنجھوڑتا ہے۔
بیماری
نقصان
پریشانی
ناکامی
بے سکونی
یہ سب اللہ کی تنبیہات ہیں، سزا نہیں۔
مقصد یہ ہے کہ انسان لوٹ آئے، توبہ کرے، سدھر جائے۔
آیت 22 — سب سے بڑا ظلم: قرآن سے منہ موڑنا
وَمَنْ أَظْلَمُ مِّمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا ۚ إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُونَ
اس سے بڑا ظالم کون ہے
جسے اس کے رب کی آیات کے ذریعے نصیحت کی جائے
پھر وہ منہ موڑ لے؟
بے شک ہم مجرموں سے بدلہ لینے والے ہیں۔
درس
یہ سب سے سخت آیت ہے۔
قرآن سن کر، سمجھ کر، جان کر بھی منہ موڑ لینا
سب سے بڑا ظلم ہے۔
علم آ جائے مگر عمل نہ ہو
حق سامنے ہو مگر انا آڑے آ جائے
قرآن پڑھا جائے مگر زندگی نہ بدلے
ایسا شخص خود اپنے خلاف ظلم کرتا ہے۔
مرکزی پیغام
ایمان اور نافرمانی برابر نہیں
دنیا امتحان ہے، آخرت نتیجہ
توبہ کا دروازہ دنیا میں کھلا ہے
قرآن سے منہ موڑنا سب سے بڑی بدبختی ہے
🎧 درس کی تفصیلات
مدرس: شیخ عبدالحفیظ
مقام: جامع مسجد فرقان آباد گھٹ
ریکارڈنگ: توصیف اسلم وانی
سورۃ: السجدہ
آیات: 18 تا 22
#TheDivineWordUrdu
#SheikhAbdulHafeez
#QuranTafseer
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: