Umme Aysha RZ par tuhmat ka dawa | Sayyed Haleem Hashmi | poshto bayan |
Автор: POSHTO BAYAN
Загружено: 2025-10-27
Просмотров: 612
اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر منافقین کا تہمت ایک تلخ واقعہ ہے جو غزوہ بنو مصطلق کے موقع پر پیش آیا۔ اس واقعے کو "افک" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
واقعہ کا پس منظر
غزوہ بنو مصطلق کے موقع پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے خیمے میں ایک ہار کی تلاش میں تھیں۔ جب وہ واپس آئیں تو انہیں ایک لشکر کا انتظار تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ ہودج میں نہیں ہیں اور انہیں اٹھایا جا چکا ہے۔ حضرت عبداللہ بن ابی بن سلول نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگائی اور اسے مشہور کیا۔
منافقین کی تہمت
عبداللہ بن ابی بن سلول اور اس کے ساتھیوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگائی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیانت کی ہے۔ اس تہمت نے بہت سے مسلمانوں کو مشکوک کر دیا۔
اللہ تعالیٰ کی تائید
اللہ تعالیٰ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی بریت کا اعلان کیا اور سورہ نور کی آیات 11 تا 20 میں اس واقعے کا ذکر کیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"بے شک جو لوگ محصنات پر بہتان لگاتے ہیں، پھر وہ اس کے لیے چار گواہ نہیں لاتے، تو انہیں اسی کوڑے لگاؤ اور کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرو، اور یہی لوگ فاسق ہیں" (النور: 4)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی بریت کی تصدیق کی اور فرمایا کہ وہ پاک دامن ہیں۔
سبق
اس واقعے سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ منافقین کی تہمات اور بہتانوں سے بچنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کو مقدم رکھنا چاہیے [1][2][3]۔
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: