حضرت سلیمان علیہ السلام اور ھدھد کا قصہ
Автор: Islamic Information Madinah islamic university
Загружено: 2021-07-03
Просмотров: 161
ہد ہد اور ملکہ بلقیس کا قصہ :
قرآن کریم میں حضرت سلیمان علیہ السلام اور ہد ہد کا قصہ بیان ہوا ہے ۔ سورۃ نمل میں حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکہ سبا کا واقعہ تفصیل سے بیان ہوا ہے ۔
حضرت سلیمان علیہ السلام کے بے مثال دربار میں انسانوں کے علاوہ جن اور حیوانات بھی فوج در فوج حاضر رہتے ۔ایک مرتبہ دربار اپنے پورے جاہ وچشم کے ساتھ لگا ہوا تھا ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے جائزہ لیا تو ہد ہد غیر حاجر تھا آپ ؑ کو سخت غصہ ایا ۔ تھوڑی دیر بعد جب وہ حاضر ہوا تو کہنے لگا :
فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِن سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ ﴿٢٢﴾
کچھ زیاده دیر نہ گزری تھی کہ آ کر اس نے کہا میں ایک ایسی چیز کی خبر ﻻیا ہوں کہ تجھے اس کی خبر ہی نہیں، میں سبا کی ایک سچی خبر تیرے پاس لایا ہوں
إِنِّي وَجَدتُّ امْرَأَةً تَمْلِكُهُمْ وَأُوتِيَتْ مِن كُلِّ شَيْءٍ وَلَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ ﴿٢٣
میں نے دیکھا کہ ان کی بادشاہت ایک عورت کر رہی ہے جسے ہر قسم کی چیز سے کچھ نہ کچھ دیا گیا ہے اور اس کا تخت بھی بڑی عظمت واﻻ ہے( سورۃ نمل )
وہ ملک سبا کی خبر لایا تھا جہاں ایک عورت کی بادشاہت تھی اور اس کی قوم آفتاب پرست تھی ۔ اور ایک شاہی تخت تھاجو ہیرے موتیوں اور سونے چاندی سے جڑ ا ہواتھا۔
حضرت سلیمان ؑ نے جواب دیا :
قَالَ سَنَنْظُرُ اَصَدَقْتَ اَمْ كُنْتَ مِنَ الْكٰذِبِيْنَ 27
سلیمان نے کہا : ہم ابھی دیکھ لیتے ہیں کہ تم نے سچ کہا ہے یا جھوٹ بولنے والوں میں تم بھی شامل ہوگئے ہو۔
اِذْهَبْ بِّكِتٰبِيْ ھٰذَا فَاَلْقِهْ اِلَيْهِمْ ثُمَّ تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانْظُرْ مَاذَا يَرْجِعُوْنَ 28
میرا یہ خط لے کر جاؤ اور ان کے پاس ڈال دینا، پھر الگ ہٹ جانا، اور دیکھنا کہ وہ جواب میں کیا کرتے ہیں۔”
ملکہ سبا نے اپنے درباریوں سے کہا۔ میری طرف ایک کریم خطہ ڈالا گیاہے پھر مضمون پڑھ کر سنایا۔
إِنَّهُ مِن سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ﴿٣٠﴾ ( سورۃ نمل )
جو سلیمان کی طرف سے ہے اور جو رحم کرنے والے مہربان اللہ کے نام سے شروع ہے۔
خط سنانے کے بعد مشورہ کیا کہ تمہاری ( درباریوں ) رائے کیاہے۔درباریوں نے فیصلہ ملکہ کے سپرد کردیا۔
ملکہ نے کہا : قَالَتْ اِنَّ الْمُلُوْكَ اِذَا دَخَلُوْا قَرْيَةً اَفْسَدُوْهَا وَجَعَلُوْٓا اَعِزَّةَ اَهْلِهَآ اَذِلَّةً ۚ وَكَذٰلِكَ يَفْعَلُوْنَ 34
ملکہ بولی : حقیقت یہ ہے کہ بادشاہ لوگ جب کسی بستی میں گھس آتے ہیں تو اسے خراب کر ڈالتے ہیں، اور اس کے باعزت باشندوں کو ذلیل کر کے چھوڑتے ہیں، اور یہی کچھ یہ لوگ بھی کریں گے۔
وَاِنِّىْ مُرْسِلَةٌ اِلَيْهِمْ بِهَدِيَّةٍ فَنٰظِرَةٌۢ بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُوْنَ 35
اور میں ان کے پاس ایک تحفہ بھیجتی ہوں، پھر دیکھوں گی کہ ایلچی کیا جواب لے کر واپس آتے ہیں؟
جب قاصد تحائف لے کر حضرت سلیمان علیہ السلام کے پا س آئے تو آپ ؑ نے فرمایا :
فَلَمَّا جَاۗءَ سُلَيْمٰنَ قَالَ اَتُمِدُّوْنَنِ بِمَالٍ ۡفَمَآ اٰتٰىـنِۦ اللّٰهُ خَيْرٌ مِّمَّآ اٰتٰىكُمْ ۚ بَلْ اَنْتُمْ بِهَدِيَّتِكُمْ تَفْرَحُوْنَ 36
چنانچہ جب ایلچی سلیمان کے پاس پہنچا تو انہوں نے کہا : کیا تم مال سے میری امداد کرنا چاہتے ہو؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اللہ نے جو کچھ مجھے دیا ہے وہ اس سے کہیں بہتر ہے جو تمہیں دیا ہے، البتہ تم ہی لوگ اپنے تحفے پر خوش ہوتے ہو۔
اور سخت الفاظ میں جنگ کا اعلان کیا جب اللہ کے پیغمبر کی طرف سے جلالی پیغام پہنچا تو ملکہ کو عاجزی وانکساری سے جھک جانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہ تھا ۔
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: