سرکار بانئ جامعہ نظامیہ حیدرآباد دکن
Автор: MOHAMMED GOUSE QADRI🔴
Загружено: 2025-11-28
Просмотров: 38
منقبت سرکار بانئ جامعہ نظامیہ حیدرآباد دکن
مولانا حافظ و قاری جاوید اشرفی صاحب کی دلنشین آواز میں سماعت فرمائیں
الحمدللہ ربّ العالمین، والصلوٰۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمرسلین،
وعلیٰ آلہ واصحابہ اجمعین۔
محترم حضرات!
اللہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں امتحان کے لیے بھیجا ہے، مگر اس دنیا کو اس نے بے رونق اور بے مقصد نہیں چھوڑا۔
بلکہ اس دنیا کو ایک خوبصورت باغ بنایا، ایک ایسا باغ جس کے درختوں سے علم پھوٹتا ہے، جس کی فضاؤں میں عبادت کی خوشبو ہے، جس کی زمین عدل سے مہکتی ہے، جس کی راہوں پر امانت کے چراغ جلتے ہیں، اور جس کے باسی خیرخواہی کے پھول بانٹتے ہیں۔
امام فخرالدین رازی رحمہ اللہ، جن کی تفسیر تفسیر کبیر صدیوں سے علم کے سمندر میں پہاڑ کی حیثیت رکھتی ہے، وہ اس دنیا کی حقیقت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
"دنیا ایک باغ ہے، جسے اللہ نے پانچ چیزوں سے آراستہ فرمایا ہے…"
کون سی پانچ چیزیں؟
1. علماء کے علم سے
علماء اس باغ کے روشن چراغ ہیں۔ انہی سے امت کا راستہ روشن ہوتا ہے، انہی کے علوم سے امت کی نسلیں پروان چڑھتی ہیں۔
2. حاکموں کے عدل سے
عدل وہ ستون ہے جس پر دنیا قائم ہوتی ہے۔ جب عدل ہو تو گھر میں سکون، شہر میں امن، اور ملک میں رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔
3. عبادت گزاروں کی عبادت سے
ان کی راتیں سجدوں میں گزرتی ہیں، دن روزوں میں۔ یہ لوگ دنیا کے باغ میں خوشبو پھیلاتے ہیں۔
4. تاجروں کی دیانت و امانت سے
اگر تاجر دیانت دار ہوں تو معیشت پکّی، قوم مضبوط، اور معاشرہ پاکیزہ ہوتا ہے۔
5. اہلِ پیشہ کی خیرخواہی و نصیحت سے
جو ہنر رکھتے ہیں، وہ ہنر کو راست استعمال کرتے ہیں۔ وہ دنیا کے باغ کا حسن بڑھاتے ہیں۔
🌑 لیکن دشمنِ انسان ابلیس کیا کرتا ہے؟
امام رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب ابلیس نے یہ حسین دنیا دیکھی…
تو حسد کی آگ میں جل اٹھا۔
کہنے لگا: "یہ دنیا خوبصورت ہے، مگر میں اسے بدصورت بنا کر رہوں گا۔"
اور پھر اس نے بھی پانچ جھنڈے گاڑ دیے۔
حضراتِ محترم! یہ وہ پانچ جھنڈے ہیں جنہوں نے صحت مند معاشرے کو بیمار کر دیا، علم کے نور کو دھندلا دیا، عبادت کی سچائی کو دھول لگا دی۔
1. علم کی بغل میں حسد کا جھنڈا
یہ سب سے خطرناک جھنڈا ہے۔
عالم، عالم سے جلنے لگا۔
استاد شاگرد سے حسد کرنے لگا۔
شاگرد استاد سے مقابلے میں آ گیا۔
جو عالم دین کی خدمت کر رہے ہوتے ہیں، ان پر تنقید، طعنہ، الزام — یہ سب حسد کی آگ ہے۔
امام رازی فرماتے ہیں:
"علماء میں حسد ابلیس کے گاڑے ہوئے جھنڈوں میں سب سے مضبوط جھنڈا ہے۔"
2. انصاف کے پہلو میں ظلم کا جھنڈا
عدل کمزور ہوا، ظلم بڑھ گیا۔
جہاں عدل ہونا چاہیے وہاں سفارش چلتی ہے۔
جہاں حق ہونا چاہیے وہاں ظلم کی دھوپ ہے۔
3. عبادت کے ساتھ ریاکاری کا جھنڈا
سجدے تو رہتے ہیں مگر دل دکھاوے سے بھرا ہوتا ہے۔
قرآن تو پڑھا جاتا ہے مگر نیت شہرت کی ہوتی ہے۔
روزہ رکھا جاتا ہے مگر زبان لوگوں کو زخمی کرتی ہے۔
4. امانت کے پاس خیانت کا جھنڈا
تاجر بھی کبھی دھوکہ دے دیتا ہے،
ملازم بھی کبھی خیانت کرتا ہے،
اور کبھی قوم کا ذمہ دار بھی امانت میں خیانت کا مجرم بن جاتا ہے۔
5. اہلِ پیشہ کی خیرخواہی کے راستے میں کھوٹ کا جھنڈا
ہنرمند اپنی مہارت کو غلط فائدے میں استعمال کرنے لگتے ہیں۔
مشینیں ترقی کرتی ہیں مگر اخلاق پستی میں گر جاتے
انصاف کو ظلم سے محفوظ کریں
عبادت کو ریاکاری سے پاک رکھیں
تجارت کو امانت کا لباس پہنائیں
ہنر کو خیرخواہی میں استعمال کریں
اگر ہم نے یہ پانچ چیزیں درست کر لیں تو دنیا دوبارہ وہی باغ بن جائے گی جس کا نقشہ امام رازی رحمہ اللہ نے کھینچا ہے۔
🤲 آخری دعا
اے اللہ!
ہمیں علم کے ساتھ عاجزی عطا فرما۔
عدل کے ساتھ خوفِ خدا دے۔
عبادت کے ساتھ اخلاص نصیب فرما۔
تجارت کے ساتھ دیانت عطا فرما۔
اور ہمارے ہنر کو خیر و برکت کا ذریعہ بنا دے۔
اے رب!
ہمیں شیطان کے ان پانچ جھنڈوں سے محفوظ رکھ۔
اور ہماری دنیا و آخرت کو ایمان کے نور سے روشن فرما۔
آمین یا رب العالمین۔
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: