اتفاق المدارس القومیہ بریشال بنگلہ دیش کے زیرِ اہتمام منعقدہ بین الاقوامی اجتماع کی خصوصی رپورٹ
Автор: Al Zujajah Tv Official
Загружено: 2025-11-20
Просмотров: 465
اتفاق المدارس القومیہ بریشال بنگلہ دیش کے زیرِ اہتمام منعقد ہونے والے بین الاقوامی اسلامی اجتماع کی اردو زبان میں خصوصی نیوز رپورٹ
"আত্বফাকুল মাদ্রাসা কাওমিয়া বরিশাল, বাংলাদেশ-এর আয়োজনে অনুষ্ঠিত আন্তর্জাতিক ইসলামী সম্মেলনের উর্দু ভাষায় বিশেষ সংবাদ প্রতিবেদন"
بریشال میں بین الاقوامی اسلامی اجتماع—پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے سرکردہ علما کی شرکت
تفصیلات کے مطابق اتفاق المدارس القومیہ بریشال کے زیر اہتمام حمایت الدین مرکزی عیدگاہ میدان میں گزشتہ روز 19 نومبر بروز بدھ کو ایک عظیم الشان بین الاقوامی اسلامی اجتماع منعقد ہوا، جس میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممتاز علما اور ہزاروں شرکاء نے بھرپور شرکت کی ہے۔ اجتماع میں شرکت کے لیے کل صبح سویرے ہی قافلوں کی آمد شروع ہو گئی تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا میدان علم دوست افراد سے بھر گیا۔
اس روح پرور اجتماع میں پاکستان سے متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن اور بھارت سے علامہ حسین احمد پالنپوری بطور مہمان خصوصی مدعو تھے، اجتماع میں مہمانانِ خصوصی کے علاوہ مقامی سطح کے معروف علما بھی شریک ہوئے جن میں مولانا عبد الحمید پیر مدھوپور، مولانا ذکراللہ خان، بفاق المدارس بنگلہ دیش کے جنرل سیکرٹری مولانا محفوظ الحق، مفتی رضاء الکریم، مفتی فیض الکریم، مولانا مامون الحق، مولانا عبیداللہ حمزہ، مفتی سخاوت حسین رازی،مولانا حمزہ شہید الاسلام اور مفتی رضا کریم ابرار کے نام نمایاں ہیں۔ بنگلہ دیش اور بیرون سے تشریف لائے ہوئے سرکردہ دینی رہنماؤں نے اپنے خطابات سے اجتماع کو علمی و روحانی رنگ عطا کیا، ان تمام علما کرام نے اپنے اپنے سیشن میں خطاب کرتے ہوئے دینی مدارس کی خدمات، دینی بیداری، سماجی اصلاح اور امت کے فکری اتحاد پر زور دیا۔ مولانا ذکراللہ خان، جو تقویٰ، طہارت، فقاہت اور علمی مہارت جیسے اوصاف کے حامل ہیں، انہوں نے اتفاق المدارس القومیہ بریشال کے عظیم الشان اجتماع میں "مذہب کیا ہے اور کیوں؟ اور حدیث کے فن میں امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی خدمات" کے عنوان پر مفصل اور نہایت جامع خطاب فرمایا۔ مولانا مامون الحق صاحب دامت برکاتہم نے ’’نبی کریم ﷺ کی سنتیں اور مختلف نظریات‘‘ کے موضوع پر جامع گفتگو کی۔ ان کے بیان میں سنتِ نبوی ﷺ کی اہمیت، امت میں مختلف فکری نظریات اور ان کے درست مفہوم پر روشنی ڈالی گئی، جسے شرکاء نے انتہائی دلچسپی اور توجہ کے ساتھ سنا۔ بھارت سے تشریف لائے ہوئے عالم دین مولانا حسین احمد پالنپوری صاحب نے اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے ’’علما کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے علماء کی دینی، فکری اور معاشرتی ذمہ داریوں کی اہمیت اجاگر کی اور شرکاء کو امت کی رہنمائی میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔ پاکستان کے ممتاز عالم دین متکلمِ اسلام مولانا محمد الیاس گھمن صاحب نے عشاء کے بعد خطاب فرمایا، جس میں انہوں نے عقیدہ ختمِ نبوت کے موضوع پر مفصل روشنی ڈالی۔ مولانا محمد الیاس گھمن نے قاسم العلوم والخیرات، حجۃ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ کے علوم اور فکری اصولوں کی روشنی میں عقیدہ ختمِ نبوت کی وضاحت کی اور شرکاء کو اس اہم دینی عقیدے کی درست تفہیم فراہم کی۔ اجتماع میں مجموعی طور پر پانچ سیشنز ہوئے، جن میں علما کے خطابات کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ ہر سیشن کے آغاز پر شرکاء کی بڑی تعداد حاضر رہی اور فلک شگاف نعرے ماحول میں جوش پیدا کرتے رہے۔ پنڈال کے ہر حصے میں سامعین ہمہ تن گوش بیٹھے رہے۔ مغرب کے بعد لائیو نشریات میں کچھ دیر کے لیے ساؤنڈ کی خرابی پیدا ہوئی، جسے انتظامیہ نے عشاء کے بعد بحال کر دیا۔ نشریات کی بحالی کے بعد اجتماع کے باقی خطابات بھی بڑی تعداد میں آن لائن دیکھے گئے۔اتفاق المدارس القومیہ بریشال کے زیر اہتمام منعقدہ یہ عظیم الشان اجتماع رات تقریباً دس بجے اختتام پذیر ہوا، اجتماع کے اختتام پر منتظمین نے تمام معزز مہمانانِ گرامی، دور دراز سے تشریف لانے والے علمائے کرام، طلبائے عظام اور عوامی شرکاء کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ منتظمین نے کہا کہ مختلف علاقوں سے تکلیف اٹھا کر اجتماع میں شرکت کرنے والے تمام حضرات نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس پر ہم سب ان کے تہہ دل سے ممنون و مشکور ہیں۔
@alzujajahtvofficial
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: