Diabetes Medicationزیابیطس میں دوائیں
Автор: Diabetes Urdu TV
Загружено: 2020-08-11
Просмотров: 8749
ذیابیطس میں دوائیں
جب ذیابیطس کی پہلی دفعہ تشخیص ہوتی ہے،تو اکثر لوگ اس شش و پنج میں رہتے ہیں، کہ اس کا علاج کیسے ہو گا، ، کب شروع کرنا ہے، اور کتنی دیر تک چلے گا۔ خالی پرہیز اور ورزش سے بات بن جائے گی، یا کوئی دوا بھی لینا پڑے گی!اس کے علاوہ روایتی طور پر ہمارے لوگ ہر صورت دوا سے بچنا چاہتے ہیں، اور اصرار کرتے ہیں کہ اُن کی دوائیں کم سے کم رکھی جائیں، اور جتنا ممکن ہو، انہیں مزید کم کیا جائے۔آپکے یہی مخمصے ہمارا آج کا موضوع ہیں۔
اس سسلسلے میں سب سے پہلی بات یہ کہ ذیابیطس کی تشخیص ہونے کے بعد علاج کب شروع کرنا چاہئے؟
تو اس کا جواب انتہائی سادہ اور آسان ہے۔ اور وہ یہ کہ علاج فوراً شروع کرنا چاہئے۔ یاد رکھئے کہ ذیابیطس یہ ایک مستقل مرض ہے، جو آپکی زندگی کے ساتھ چلتا ہے۔ اور اتنا کہہ دینا بھی کافی نہیں۔، بلکہ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ مرض بڑھتا رہتا ہے
۔شروع میں تھوڑی دوا سے بھی آپکا کام چل سکتا ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ جب مرض کی شدت بڑھتی جاتی ہے تو دوائیں بھی بڑھانی پڑتی ہیں۔ صرف دو چیزیں آپکے مرض کے بڑھنے کی رفتار کو کم کرتی ہیں۔ پہلی وزن میں کمی اور ورزش، اور دوسری شوگر کا اچھا کنٹرول۔ یعنی آپکی شوگر کا کنٹرول اچھا ہو گا تو مرض بڑھنے کی رفتار بھی سُسست ہو گی۔ لیکن شوگر زیادہ رہےگی تو مرض بھی بڑھتا جائے گا ۔ دوسرے لفظوں میں ہم کہہ سکتے کہ جب خون کی شوگر زیادہ ہوتی ہے تو لبلبے کو نقصان پہنچاتی ہے۔ لہٰذا شوگر کے علاج میں دیر کرنے سے آپکا مرض بڑھتا ہے ، اور کُچھ دیر بعد جب علاج شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تب تک ایک طرف تو دوا بھی زیادہ دینا پڑتی ہے، اور دوسری طرف شوگر کی کئی پیچیدگیاں بھی پیدا ہو چکی ہوتی ہیں، جن کے علاج کےلئے الگ سے دوائیں شروع کرنا پڑتی ہیں۔ اسلئے علاج میں تاخیر تو کسی صورت نہیں کرنا چاہئے۔
ایک دفعہ یہ بات جب طے ہو گئی کہ علاج تو فوراً شروع کرنا ہے، تو دوسرا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ علاج شروع کیسے کیا جائے۔اس سوال کا جواب تھوڑا سا پیچیدہ ہے۔ آپکے لئے بہترین علاج کا انتخاب کرنے کیلئے دیکھنا پڑے گا کہ آپکی ذیابیطس کس قسم کی ہے۔ اگر تو یہ قسم دوم ہے، جو کہ ذیابیطس کی سب سے عام قسم ہے، تو دوا تجویز کرنے سے پہلے یہ بھی دیکھنا ہو گا ، کہ آپکی شوگر کتنی ہے، آپکا وزن کتنا ہے، اور خدا نخواستہ شوگر کے علاوہ کوئی اور مرض ، مثلاً بلڈ پریشر، گردے کی خرابی یا دل کی بیماری تو نہیں ہے، اور یہ بھی کہ ذیابیطس کی کوئی پیچیدگی تو موجود نہیں ہے۔ ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھ کر ہی آپکے علاج کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ اور ظاہر ہے کہ ان پیچیدہ سوالات کا جواب آپکو اپنے معالج کی مدد سے ہی مل سکتا ہے۔ہو سکتا ہے کہ اسکے لئے ڈاکٹر صاحب آپکے کُچھ ٹیسٹ بھی کروائیں، تاکہ مزید بہتر فیصلہ کیا جا سکے۔
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео mp4
-
Информация по загрузке: